in ,

مشرف کی آمرانہ پالیسیوں، ظلم و جبر نے بلوچستان کو تباہی کے راستے پر ڈالا۔ جمیل بگٹی

نواب اکبر بگٹی کے صاحبزادے جمیل اکبر بگٹی نے کہا ہے کہ بلوچستان میں مظالم اور جبر کا سلسلہ 1948ء سے ہی شروع کرتے ہوئے پہلی فوج کشی کی گئی اور اس کے بعد سابق ٹیکٹاٹر پرویز مشرف نے اس کو دوام دیتے ہوئے جو ظلم اور جبر شروع کئے تھے اس کا خمیازہ آج بھی بلوچستان اور عوام بھگت رہے ہیں۔

اکبر بگٹی
مشرف بھت ھی بی غیرت اور نیچ آمر تھے، زرور اللہ دیک رھای

انہوں نے کہا کہ خواجہ سعد رفیق اور حکمران ٹرین اور کرکٹ گراؤنڈ کا نام میرے والد شہید نواب اکبر بگٹی کے نام پر رکھتے ہیں تو انہیں چاہئے کہ کوئٹہ ایئر پورٹ کا نام شہید نواب اکبر بگٹی کے نام سے منسوب کریں۔ پرویز مشرف کو کچھ اورعرصہ زندہ رہنا چاہئے تھا کہ وہ اپنے مظالم کا رد عمل دیکھ سکتے۔

نوابزادہ جمیل اکبر بگٹی نے کہا ہے کہ بلوچستان کو مشرف کی آمرانہ پالیسیوں ، غلط اقدامات ظلم اور جبر نے تباہی کے راستے پر ڈالا حالانکہ 1948ءمیں ہی بلوچستان کے ساتھ مظالم کا سلسلہ شروع کردیا گیا تھا جس میں پہلی فوج کشی مارچ 1948ءمیں محمد علی جناح کے دور میں ہی شروعات ہوگئی تھی سابق آمر پرویز مشرف نے رہی سہی کسر اپنے دور میں شروع کردی تھی۔

“جب میں نے اپنے والد محترم کے قتل کا کیس عدالت میں کیا تھا تو اس وقت ملک پر مسلط غیر آئینی صدر عدالت میں پیش نہیں ہوئے اور ان کے وکیل نے موقف اختیار کیا تھا کہ ان کی والدہ بیمار ہیں وہ نہیں آسکتے تو میں نے کہا تھا کہ اللہ تعالی ان کی والدہ کو صحت اور لمبی زندگی کی دعا کرتا ہوں تاکہ وہ اپنی زندگی میں اپنے بیٹے پرویز مشرف کے کرتوت کو دیکھتی جس طرح معزز عدالت کے ججز نے پرویز مشرف کے غیر قانونی اقدامات پر انہیں مرنے کے بعد بھی پھانسی دیکر ڈی چوک پر 3 روز تک لٹکانے کا فیصلہ دیا تھا اس پر عملدرآمد کرتے ہوئے اسے ڈی چوک پر لٹکایا جائے لیکن ایسا نہیں ہوگا اسے فوجی اعزاز کے ساتھ دفنائےں گے۔”

بی غیرتون کی باز میں بسر گذارے پلید بندہ پرویز مشرف کی تصویر
بی غیرتون کی باز میں بسر گذارے پلید بندہ پرویز مشرف کی تصویر

انہوں نے کہا کہ کوئٹہ میں ایوب اسٹیڈیم میں کرکٹ گراﺅنڈ کو میرے والد نواب اکبر بگٹی کے نام سے منسوب کیا گیا ہے اسی طرح ٹرین کوئٹہ ایکسپریس کو نواب اکبر بگٹی ایکسپریس کا نام دیا گیا ہے ٹرین کبھی پڑی سے اترتی اور گرتی ہے اسی طرح گراﺅنڈ کے باہر لوگوں نے آگ جلاکر احتجاج کررہے ہیں یہ اقدامات میرے والد کے نام کی توہین ہے میں نے وفاقی وزیر ریلوے خواجہ سعد رفیق کو فون کرکے ٹرین کو میرے والد کے نام سے منسوب کرنے پر احتجاج کرتے ہوئے کہا تھا کہ آپ نے کس کی اجازت سے میرے والد کا نام استعمال کیا ہے تو انہوں نے کہا کہ ہم نے احترام میں ان کے نام سے ٹرین کو منسوب کیا ہے تو میں نے کہا کہ اگر آپ میرے والد کے خیر خواہ ہے اور احترام میں کوئٹہ ایئر پورٹ کا نام میرے والد شہید نواب اکبر بگٹی کے نام سے منسوب کریں اس وقت ہوا بازی کی وزارت بھی خواجہ سعد رفیق کے پاس ہے میری تو خواہش تھی کہ مشرف کچھ عرصہ اور زندہ رہتے وہ جلد چلے گئے لیکن وہ مزید زندہ رہتے تو مجھے خوشی ہوتی۔

What do you think?

Written by مستعار

بلوچ نیوز پبلیشر، ھم صرف بلوچستان کی حالات کا تباصرہ یھاں پبلیش کرتے ھین۔ آپ ھمارے سات دیں

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

GIPHY App Key not set. Please check settings

اسرار بلوچ کی جبری گمشدگی کوآج آٹھ سالوں کا طویل عرصہ مکمل ہوچکاہے

عبدالحمید کو خفیہ اداروں نے دو سال قبل کراچی سے جبراً لاپتہ کی