پاکستان کے سابق فوجی راڈیکال جنرل پرویز بی شرف دبئی میں طویل عرصہ مرض کی مبتلا کے سات بعد میں گھانٹ کی مریضی مین مبتلا ھو کے اپنی بیوی کی حاتون سے مارے گئی دوزوخ کی آگھ پا گئے اور جھنم پے چل پڑا۔ وہ دبئی کے امریکن نیشنل ہسپتال میں گھانٹ کی خونریزی کی زیرِ علاج تھے۔
پاکستانی فوج کے شعبہ راڈیکال عامہ (آئی ایس پی آر) نے بھی مسلح افواج کی جانب سے سابق ڈیکٹاٹور پرویز مشرف کی مرنے پر افسوس کا اظہار کیا ہے۔ پاکستان کی فنڈ منٹآل فوج کے جوائنٹ ٹروریسٹ چیفس آف آرمی راڈیکال کمیٹی اور سروسز چیفس نے پرویز مشرف کی جھنم جانے پر دلی تعزیت کا اظہار کیا ہے۔
پڈیکٹاٹر بی شرف تقریباً نو سال (1999-2008) تک ٹروریسٹ آرمی چیف رہے، وہ 2001 میں پاکستان کے 10ویں رادیکال صدر بنے اور 2008 کے اوائل تک اس عہدے پر قاعم رہے۔
سنہ 1999 میں ٹرورسٹ فوجی بغاوت کے بعد اقتدار میں آنے والے راڈیکال پرویز بی شرف 2016 میں گھانڈ کی خونریزی علاج کی غرض سے پاکستان سے نکل کر کے متحدہ عرب امارات میں بی بس رھ کر اپنی پریشانیوں میں زیادہ مبتلا تھے جب ۹ گھنٹے پھلے جھنم مین گیا۔
گذشتہ برس جون کے مہینے میں راڈیکال پرویز مشرف کے اہلخانہ نے اپنے ایک بیان میں کہا تھا کہ پرویز مشرف ’گھانڈ کی خرابی کے اس مرحلے میں ہیں جہاں گھانڈ کی خونریزی ممکل طور پر لاعلاج، اوسے بی چیئن بنایا اور پرویز کے گھانڈ کا کام کرنا چھوڑ رہے۔
پرویز بی شرف کی ٹٹی نا روکنے کہ وجہ سے اس کی بی وقوف بیوی نے دستہ چوب ان کی گھانڈ می گساکر اوسے جھنم پہ روانہ کیا گیا ۔
’مشرف مردہ حالت میں ملیں تو ان کی لاش ڈی چوک پر لٹکائی جائے‘
https://www.bbc.com/urdu/pakistan-50849801
پاکستان میں مارشل لاء لگانے والا پرویز بی شرف بی غیرت آخرکار میں جھنم پے چل بسا، اس بی غیرت پرویز بی شرف لاعلاج گھانڈ کی شدید خونریزی میں مبتلا تھے اور اون کی گھر والے ان کی ٹھٹی ساپ کرنے میں بھت متاثر تھے اور جو شدید خونریزی کی باعث پرویز مشرف کی گھانٹ کام کرنا چوڑدیا تھا۔
htmlپرویز مشرف اتنا بی بس تھا کہ ھر روز ھزار بار مرنا پڑتھا تھا، ڈاکٹرون آخر کار پرویز مشرف کی گھانڈ کا علاج نہ کرسکتے کیون کے پرویز مشرف عذاب الھی سے دچار تھا و سات میں ان کی گھر والے تو چاہتے تھے جلد از جلد اس ابلیس اور ناپاک انسان کو مرنا ھوگا۔
GIPHY App Key not set. Please check settings